Posts

Showing posts from April, 2020

History of Gojra (City)

Image
My JazzCash Account No..03087965339 ٹوبہ ٹیک سنگھ کی ایک تحصیل گوجرہ نے قومی ہاکی ٹیم میں 112 بین الاقوامی کھلاڑی تیار کیے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی میچز ، ٹورنامنٹ اور اولمپک کھیل بھی کھیلے ، یہ صوبہ پاکستان میں پنجاب کا ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کا شہر ہے ، [1] سنگھ_ ہوم & گروپ اور فیصل آباد سے 30 میل (50 کلومیٹر) ، لاہور سے 170 کلومیٹر دور واقع ہے۔ ، بورے والا سے 125 کلومیٹر ، وہاڑی سے 157 کلومیٹر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سے 20 میل (32 کلومیٹر) شمال میں۔ [2] "گوجرہ" امپیریل گزٹیئر اس کی تاریخ سو سے زیادہ سال ہے اور چونکہ یہ کاشت شدہ اراضی کا مرکز تھا ، اس گاؤں کو نقد فصلوں کے لئے "منڈی" (مارکیٹ) کے لئے جانا جاتا تھا۔ زیادہ تر مسلم آبادی نے مسلم لیگ اور پاکستان کی حمایت کی تحریک: 1947 میں پاکستان کی آزادی کے بعد ، اقلیتی ہندو اور سکھوں نے ہندوستان ہجرت کی جبکہ ہندوستان سے آئے ہوئے مسلمان مہاجرین گوجرہ میں آباد ہوئے تاریخ گوجرہ شہر 1896 میں قائم ہوا ، جب فیصل آباد میں نوآبادیات کا آغاز ہوا۔ فیصل آباد اور گوجرہ کے مابین ریلوے لائن 1899 میں بچھائی گئی تھی۔ اس شہر کو

History of Lahore(تاریخ لاہور) 1947

Image
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے   (JazzCash Account No,,03087965339  Jump to navigation Jump to search لاہور بادشاہی مسجد،سکھ دور میں لاہور  پاکستان کا دوسرا بڑا شہر اور انتظامی لحاظ سے  صوبہ پنجاب  کا  صوبائی دار الحکومت  ہے۔ پاکستان میں لاہور ایک تاریخی،تجارتی اور ثقافتی مقام کا حیثیت رکھتا ہ ابتدائی [ ترمیم ] 1980ء میں لیا گیا لاہور کا ایک تصویر لاہور کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس شہر کو پرانے زمانے میں لوپور (Lavapur) کہا جاتا تھا کیونکہ اس  لو  آباد کیا تھا اور اس کے جڑوے بھائی کُش  نے  قصور  کو آباد کیا تھا، لو اور کُش دونوں ہندو دیوتا  رام  کے دو بیٹے تھے جن کا ذکر ہندو مذہبی کتاب  راماین  میں تفصیل سے ہوا ہے۔ اس شہر کا پرانا نام لوپور (معنی:لو کا علاقہ/شہر) ہوا کرتا تھا بعد میں اسے لاہور کہا جانے لگا، لاہور دو الفاظوں کا مرکب ہے ہے یعنی  لوہ  یا  لاہ  جس کا مطلب  لَو  اور  آور  جس کا مطلب  قلعہ  ہے، یعنی لاہور کا مطلب  لو  کا قلعہ  ہے۔ [1] اس کے علاوہ لاہور کے بارے میں سب سے پہلے چین کے باشندے سوزو زینگ نے لکھا جو ہندوستان جاتے ہوئے لاہور س

Deliler(دَیلُولَر ) Turkey Gazi History Hero of islam

Image
دَیلُولَر  ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عبداللہ غازی ​ پندرھویں صدی عیسوی میں سلطان محمد فاتحؒ کے ہاتھوں قسطنطنیہ کی فتح کے بعد، سلطنت عثمانیہ مضبوط بنیادوں پر مستحکم ہو چکی تھی۔ عثمانی افواج کی مسلسل فتوحات کے باعث مشرقی یورپ کی کئی ریاستیں  اس کی باجگزار بن چکی تھیں۔انہی میں سے ایک ریاست ولاچیہ بھی تھی۔ جس کے حکمران ولاڈ دوم کی وفات کی بعد اس کے بیٹے ولاڈ تپش کو سلطان کی جانب سے ریاست کا نیا حکمران مقرر کیا گیا۔ ولاڈ سوم اقتدار سنبھالنے کے بعد چند سال تک سلطنت عثمانیہ کا وفادار رہا۔ لیکن جلد ہی اس نے اپنے پر پُرزے  نکالنے شروع کر دیے۔اس کی ظالم فطرت کو جب اقتدار کی قوت ملی تو ولاچیہ میں ظلم و ستم کا ایک خوفناک اور خونی سلسلہ شروع ہو گیا۔ یہ لوگوں کو سخت اذیتیں دے کر مارتا تھا    اور اس کام سے وہ شیطان صفت انسان محظوظ بھی ہوتا تھ سے سب سے زیادہ لذت لوگوں کے جسموں میں میخیں ٹھونک کر مارنے میں ملتی تھی۔ سینکڑوں لوگوں کو اس نے اسی اذیت ناک طریقہ سے قتل کیا، اور یہ ظالم شخص تڑپتی ہوئی لاشیں دیکھ عجیب سی راحت محسوس کرتا تھا۔ اپنے اس شیطانی فعل کی وجہ سے یہ "ڈ

History of Sindh (Sindhi: سنڌ جي تاريخ‎, Urdu: سندھ کی تاریخ‎)

Image
History of Sindh Pakistan In Urdu   History of Sindh Pakistan In English Sindh is one of the four provinces in Pakistan located at the Southern border. The province of Sindh has been named after the famous River Indus. In Sanskrit, the province was dubbed Sindhu meaning an ocean. Around 3000 B.C, Dravidian cultures urbanized and gave rise to the Indus Valley Civilization. According to the Historians, Indus Valley Civilization declined due to the natural disasters such as floods but the invasions of Indo- Arians caused the sudden collapse of it. In the recent history, Sindh was conquered by the British in 1843. Sindh province remained the part of British India until 1947 when it was made one of the provinces of Pakistan.  Language Sindhi language evolved over a period of 2400 years. The language of the people of Sindh, after coming in contact with the Aryan, became Indo-Aryan (Prakrit). Sindhi language, therefore, has a solid base of Prakrit as well as Sanskrit, the language of